The Killer Novel by Mahnoor Shehzad Complete Pdf Download


Online Urdu Novel The Killer by Mahnoor Shehzad. Forced Marriage Based and Social Romantic Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.

نہیں ہرگز نہیں یہ نہیں ہوسکتا یہ مجھ پر  ترس کھا کر یہ نہ کریں اور نہ ہی میں زبردستی کسی کیساتھ بندھنا چاہتی ہوں بچپن سے لے کر اب تک سب نے مجھ پر ترس ہی کھایا یا ذلیل کیا ہے میں خود کو خود سنبھال لوں گی اکیلی رہ لوں گی یہاں لیکن ان کے ساتھ زبردستی نہیں رہنا چاہوں گی۔ انمول اداسی سے کہتے ساتھ جانے لگی۔ اوہ مس اس نے پکارا انمول نے مڑ کر دیکھا۔ مبین اسے بتا دوں زاہر قاسمی کسی پر ترس نہیں کھاتا۔ وہ غصے سے کہتے ساتھ وہاں سے اٹھ گیا۔ کہاں۔ مبین پوچھنے لگا مولوی کو لے کر آیا۔زاہر کہتے ساتھ جانے لگا۔ آپ کو سمجھ نہیں آرہی میری بات میں نے کہ دیا مجھے نہیں کرنا یہ نکاح ۔ وہ اسکی طرف بڑھ اسکی گرے آنکھوں میں دیکھ کر غصے سے بتانے لگی۔ میں نے بھی کہ دیا نکاح تو کروں گا زاہر کہتے ساتھ نکل گیا جس پر انمول اسے جاتا دیکھنے لگی۔اور کمرے میں چلی گئی۔۔۔۔

انمول میری بات سنو۔فرح اسکے پاس آئی مجھے نہیں کرنی یہ شادی زبردستی کسی کہ زندگی میں نہیں شامل ہونا آپ لوگ کیوں نہیں سمجھ رہے انمول اسے بتانے لگی۔ نہیں انمول زبردستی تو وہ کبھی اپنے ساتھ نہیں ہونے دیتا بہت پہلے سے مبین اور اسکی دوستی ہے زندگی میں پہلی دفعہ اس نے کسی کو اپنے نکاح میں لانے کا کہا وہ انسان بلکل سنجیدہ حساس ہے اسے کبھی زندگی میں پیار نہیں ملا لیکن میں چاہتی ہوں تم اس سے پیار کرو تم بھی یہی کہتی ہو تمہیں ہمیشہ ذلیل یا تم پر ترس کھایا گیا ہے تم بنے ایک دوسرے کیلیے ہو پلیززز انمول مجھے اپنی بڑی بہن مان کر دیکھو میں غلط نہیں کہ رہی تم اکیلے نہیں رہ سکو گی میری جان تم اس۔ رشتے سے بہت خوش رہو گی میں جانتی ہوں وہ تمہیں خوش رکھے گا ۔ فرح اسے سمجھانے لگی انمول نے اسکی طرف دیکھا۔ صرف آپ کیلیے ہاں کررہی ہوں ورنہ کبھی ہامی نہ بڑھتی۔وہ اداسی سے کہنے لگی جس پر وہ بھی مسکرا دی ۔ وہ باہر کھڑا یہ سب سن رہا تھا وہ ٹی وی لاؤنچ میں آکر بیٹھ گیا۔۔
 

Post a Comment

0 Comments