Online Urdu Novel Mil Bethy Jab Deewany Do by Naveen Saleem Funny Urdu Novel Downloadable in Pdf format and Online Reading Urdu Novel in Pdf Complete Posted on Novel Bank.
نہ پتر نہ اب تو تو اس گھر سے قدم بھی باہر نہیں نکال سکتا
حسن جو آفس جانے کے لئے بلکل تیار تھا اماں کی بات پر ہکا بکا رہ گیا۔ کیوں اماں اب میں نے کیا کر دیا۔
وہ سخت جھنجھلا گیا۔ اسے پہلے ہی آفس کے لئے دیر ہو رہی تھی۔ اوپر سے اب اماں! اف! "او میرا جھلا پتر تجھے ابھی چھینک آئ ہے اور منگل کے دن چھینک آنا اب شگن ہوتا ہے اسی لئے تو کسی مصیبت میں نہ پڑ جائے تو گھر سے نہ نکل جب تک تجھے دوسری چھینک نہیں آجاتی تاکہ اب شگن ختم ہو جائے۔" اماں کی بات سن کے حسن کا دل چاہا اپنا سر پیٹ لے۔ " اف اماں آپ اتنی وہمی کیوں ہیں۔ ہی سب صرف منگھڑت باتیں ہیں ان پہ یقین نہیں کرنا چاہیئے۔ مجھے پہلے ہی آفس کے لئے دیر ہو رہی ہے میں جا رہا ہوں۔" وہ سخت بیزاری سے ہاتھ جھلاتا ہوا گھر سے باہر نکل گیا اور اماں پیچھے سے آوازیں ہی دیتی رہ گئیں۔
******* ****** *******
حسن اپنی اماں کا اکلوتا بیٹا تھا۔ اللہ تعالی نے نعیمہ بیگم کی جھولی میں حسن کی صورت اولاد کی نعمت ان کی شادی کے پورے سترہ سال بعد ڈالی اور یہی وجہ تھی کہ وہ حسن کے معاملے میں ہمیشہ سے اتنی ہی وہمی رہی تھیں۔ کالی بلی نے راستہ کاٹ دیا تو نجانے کتنی مرغیاں اور کتنے پیسے حسن کے سر سے وار کے صدقہ کیے جاتے۔ حسن ذرا سا بھی بیمار پڑ جاتا تو اماں رو رو کے اپنی آنکھیں سجا لیتئں اور ڈھیروں مرچیاں جلا جلا کے اس کی نظر اتاری جاتی۔ جوں جوں حسن بڑا ہوتا گیا نعیمہ بیگم کی ان باتوں سے اسے شدید چڑ ہونے لگی مگر اپنی جان سے پیاری اماں کو کچھ کہہ بھی نہیں سکتا تھا اسی لئے بس خاموشی سے صبر کے گھونٹ پی لیتا۔
0 Comments
Thanks for feedback