Ishq Ka Kalma by Saeeda Shah.
Friendship and Suspenseful Complete Pdf Urdu Novel.
آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے نہ عائشہ ہال میں آتے آخا جان کے ہاتھ پکڑتے ہوئے کہا۔ میں ٹھیک ہوں عائشہ وہ عمر کو دیکھو اس کے بازو سے خون نکل رہا ہے آخا جان نے
پریشانی سے عائشہ کو عمر کی طرف متوجہ کروایا۔
آخا جان کی بات سن کر عائشہ نے صوفہ پر شرٹ لیس عمر کو دیکھا اور اس کے کسرتی جسم کو دیکھ کر نظریں جھکا گئی۔
پریشانی سے عائشہ کو عمر کی طرف متوجہ کروایا۔
آخا جان کی بات سن کر عائشہ نے صوفہ پر شرٹ لیس عمر کو دیکھا اور اس کے کسرتی جسم کو دیکھ کر نظریں جھکا گئی۔
تم دیکھو بھی اسے جا کر کتنا خون نکل رہا ہے اس کا عائلہ بیگم نے عائشہ کو ہلاتے ہوئے دوبارہ کہا۔ عائشہ عائلہ بیگم کی بات سن کر چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی عمر کے قریب آئی اور کانپتے ہاتھوں سے عمر کا بازو پکڑا اس کے ہاتھوں کی کپکپاہٹ عمر کو اپنے بازو پرصاف محسوس ہو رہی تھی۔
عائشہ جس کے ھاتھ آج تک کبھی بھی نہیں کانپے تھے آج اس کی ہاتھوں کی کپکپاہٹ ختم نہیں ہو رہی تھی۔ زہے نصیب مجھے معلوم نہیں تھا
کہ تم میرے بارے میں سن کر دوڑتے ہوئے آؤ گی آے آیم اپریس ڈاکٹر عمر نے عائشہ کے چہرے کو دیکھتے ہوئے شرارتی لہجے میں کہتا ہے۔
کہ تم میرے بارے میں سن کر دوڑتے ہوئے آؤ گی آے آیم اپریس ڈاکٹر عمر نے عائشہ کے چہرے کو دیکھتے ہوئے شرارتی لہجے میں کہتا ہے۔
عائشہ جو پہلے ہی کنفیوز ہو
رہی تھی عمر کی بات اس کو اندر تک تپا گئی۔ فرسٹ ایڈ باکس سے ڈیٹول نکال کر روئی سے عمر کا بازو صاف کرتے ہوئے غصے سے عمر کے بازو پر زور ڈالا۔
رہی تھی عمر کی بات اس کو اندر تک تپا گئی۔ فرسٹ ایڈ باکس سے ڈیٹول نکال کر روئی سے عمر کا بازو صاف کرتے ہوئے غصے سے عمر کے بازو پر زور ڈالا۔
اس کی اس
نازک سی حرکت سے عمر کے چہرے پر مسکراہٹ آگئی۔
ہو گیا عائشہ نے فرسٹ ایڈ باکس بند کرتے عمر سے کہا۔
نازک سی حرکت سے عمر کے چہرے پر مسکراہٹ آگئی۔
ہو گیا عائشہ نے فرسٹ ایڈ باکس بند کرتے عمر سے کہا۔
0 Comments
Thanks for feedback