Ishq Rahy Abad Tera by Samina Seyal.
This is novel Based On Revenge, Wadera (Feudel System) Based and Haveli Based.
فلک کے ہر کام کے لیے تھا اس کے سر کا خادم اقبال عرف بالا۔ اسے باہر کھلانے جانا ہے بالا ساتھ ہے۔ اسے کھانا کھانا ہے بالا کھلائے گا۔ اسے کھیلنا ہے تو بالے کے ساتھ۔ وہ اس کے سر میں تیل لگاتا اس کی چٹیا کرتا۔
وہ ہم عمر تھے مگر ایک عرش تھا ایک فرش تھا۔ وہ وڈیروں کی لاج دلاری تھی وہ وڈیروں کی لاڈلی کا غلام تھا وہ تو سچ مچ غلام ہی سمجھتا تھا۔
مگر جب وہ بچے تھے زہن بھی کچے تھے وہ اپنی ہر چیز بالے کو دے دیتی۔ وہ سکول جاتی بالا بھی جاتا مگر وہ سکول کے اندر ہوتی وہ سارا دن باہر رہتا اس کا کوئی دوست نہ تھا اور فلک کی کوئی سہلی نہ تھی۔
فلک جو کچھ پڑھ کر آتی وہ آ کر بالے کو پڑھاتی وہ بہت ذہین تھا۔ اس نے اپنے چھوٹے سے دماغ کے ساتھ اپنے بڑے بھائی سے پوچھا لالہ سائیں بالا سکول کیوں نہیں جاتا۔ بھائی نے جھک کر بہن کے ماتھے پہ بوسہ دیا اور اسے کہا اگر بالا سکول جائے گا تو تیرے کون خیال رکھے گا۔
اور بالا خود بھی نہیں پڑھنا چاہتا۔ کیوں بالے ایسا ہی ہے ناں۔ اور اس کا خوف کے مارے سر اور بھی جھک گیا کیوں کہ وہ اسے جو سبق ان سائیوں نے پڑھایا تھا اسے ازبر ہو چکا تھا اور وہ یہ بھی جانتا تھا کہ اسے اس بات پہ بھی سزا ملے گی کہ اس کی ان کی لاڈلی نے اتنی فکر کیوں کی۔
وہ گر جاتی تھی چوٹ اسے لگتی تھی سزا بالے کو ملتی تھی اسے خراش آتی تھی تو بالے کا جسم سوجا دیا جاتا تھا فلک اس سے نشانوں کا پوچھتی تھی اور وہ اس کی اور بھی دیکھ بھال کرنے لگ جاتا مگر کبھی وہ دکھا نہ سکا فلک کو اپنے اندر اور باہر کے زخم۔
0 Comments
Thanks for feedback