Zara Ek Nazar Mere Be Khabar by Zariya.
This is Novel Based On Feudel System (Wadera Based), Haveli Based and Village Based.
چوبیس سالہ میر سالار جو کہ ایک پولیس آفیسر بھی تھا، اپنے لمبے قد و جسامت پر ڈارک براؤن آنکھوں و گوری رنگت سمیت چونکا دینے والی شخصیت کا حامل تھا، وہ اپنی خاموش طبع، زہانت، رعب و دبدبے سے خاندان میں خاصا مشہور بھی تھا۔ اس کا پیشہ بھی اس کے مزاج کے عین مطابق تھا۔ وہ ایک روایت پسند و سخت گیر مرد تھا۔
مِرحا (جسے حویلی کی معمولی ملازمہ کا شرف حاصل تھا) کب اس سنگدل سے دل لگا بیٹھی تھی اس کی خبر اسے خود بھی نہ ہوئی تھی لیکن اس راز کو اس نے اپنے دل کے نہاں خانوں میں چھپا رکھا تھا۔
مِرحا نے آج پورے ایک ہفتے بعد اسے دیکھا تھا۔ ویسے بھی وہ حویلی میں کم پایا جاتا تھا۔ وہ موبائل پر مصروف تھا جبکہ وہ تو جیسے اسے دیکھتی ہوئی بے خود سی ہوئی جا رہی تھی۔ یکایک میر سالار نے مصروف انداز میں سر اٹھایا تو سامنے سے آتی مِرحا پر نظر پڑی۔
بات سنو لڑکی !! اس کی بارعب آواز پر وہ گڑبڑا سی گئی۔
میرے روم میں ایک کپ سٹرانگ سی کافی لاؤ !! حکمیہ انداز میں کہتا وہ مڑ کر جانے کو تھا کہ دوسری جانب سے کوئی ردِعمل نہ پاکر اس کی پیشانی شکن آلود ہو گئی۔
کیا سماعت سے محروم ہو گئ ہو؟ وہ تیز لہجے میں بولا تو مِرحا نے ہڑبڑا کر بمشکل اپنی بے خودی پر قابو پایا اور خشک لبوں پر زبان پھیر کر اسے دیکھا جو اب طیش کے عالم میں اسے گھور رہا تھا۔ اس لڑکی کی غائب دماغی اس نے پہلے بھی نوٹ کی تھی اس لحاظ سے اس کا طیش میں آنا بنتا تھا۔
ج،،جی سائیں ل لے کر آتی ہوں جی !! وہ کہتے ہوئے خود کو سرزنش کرتے الٹے قدموں بھاگی جبکہ وہ غصّے سے سر جھٹکتا اپنے کمرے کی جانب بڑھ گیا۔
0 Comments
Thanks for feedback