Pehla Panna by Bint e Aslam
This is novel based on Magical World and Fantasy based.
اس ناول کا پہلا حصہ شہرِ سحر آپ پڑھ چکے ہیں یہ اس کہانی کا دوسرا حصہ جو آدم کی موت کے راز کا متعلق ہے اس میں موجود کردار وقت کے مسافر یعنی پہلے پنے کے قیدی بن جاتے ہیں اور تب کھلتا ہے آدم کی موت کا راز۔
ہیں آپ نے سچ میں ہمیں معاف کردیا۔۔ وہ چہک اُٹھی تھی۔ اور وہ اسے ہسنتے ہوئے دیکھ رہا تھا آخر صبر کی حدیں ٹوٹتی جارہی تھیں وہ اس پر جھکتا جارہا تھا۔ آج تمہیں تمہارے چند سوالوں کے جواب بھی دینے ہیں۔ وہ بستر پر لیٹتی جارہی تھی۔
کونسے سوال۔۔ وہی جو تم نے اپنی آنکھوں میں چھپا رکھے تھے وہی جو غلط وقت پر پوچھے تھے۔ وہی جو رو کر پوچھے تھے جو کبھی ہنستے ہوئے پوچھے تھے۔ وہ اسکے کان میں سر گوشیاں کر رہا تھا۔ پہلا سوال۔۔ میں نے تم سے نکاح کے لیے ہاں کیوں کہا؟ نمزا نے سوالیہ نگاہوں سے اسے دیکھا اسنے سب سے پہلے لب اسکے ماتھے پر رکھے۔
جب مجھے اس بات کا علم ہوا کہ ہمارے نکاح کا فیصلہ ہوچکا ہے تو مجھے امید تھی تم کچھ بولو گی اپنے حق کے لیے مگر تم نہیں بولی۔ میں انکار کرتا تو سناش انکل کو لگتا میری بیٹی کو دھتکار رہا ہے کمی نکال کر منع کردیا تم برداشت کر پاتی۔ ایک لڑکے کا انکار وجہ پوچھے تو کیا جواب دیتا تم نہ کچھ بولی نہ میرے ضمیر نے کچھ بولنے دیا اسلیے ہاں کردی۔
نمزا نے محبت سے اسکا چہرا تھاما اور اسکے ماتھے کو چھو لیا۔ ہم اس ہاں کے لیے شکر گزار ہیں آپکے۔ زمر کے ہونٹوں کا سفر اب آنکھوں تک پہنچ گیا تھا۔
تمہارا دوسرا سوال۔ نکاح کی پہلی رات جب تم مجھ پر گری تھی لمحے کے فسو میں بہک گئی تھی تو میں نے تمہیں دھکیلا کیوں تھا؟ اس سوال کا جواب تو تب سے سننا چاہتی تھی۔ وہ وقت ہی ایسا تم پہلے سے مجھ بد گمان تھی لڑ رہی تھی خود کوچھوڑنے کا کہہ رہی تھی۔ وہ لمحے اگر کوئی گستاخی ہوجاتی تو معملات بہت بگڑجاتے جو شاید کبھی نہ سلجھ پاتے پہلے نظروں میں بدگمان تھا پھر گر جاتا۔
First season Shehar e Sehar by Bint e Aslam
1 Comments
Iska part one dydyn please
ReplyDeleteThanks for feedback