Mere Naseeb Novel Complete Pdf Download


Mere Naseeb Pdf Novel based on Cousin Forced Marriage, Revenge Based and Haveli based urdu romantic novel downloadable in Pdf Format.

Online Read Novel Mere Naseeb best urdu novel in Pdf complete posted on Urdu Novel Bank website.

Step into the world of captivating stories with our collection of PDF novels! Download the enthralling 'Mere Naseeb' novel and delve into a tale of love, fate, and destiny. 

Explore our range of forced marriage based novels, where reluctant unions lead to unexpected passions and dramatic twists. Or, unleash your inner rebel with our revenge based PDF novels, where secrets, lies, and deceit fuel the quest for justice. 

Our PDF downloads offer a treasure trove of emotions, from heart-wrenching drama to thrilling suspense. Immerse yourself in the complex characters, intricate plots, and emotional journeys that will leave you hooked.

Download your next favorite novel today and discover a world of excitement, romance, and intrigue.

واٹ۔۔ وکیل صاحب !! بابا سرکار ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔ جب حیات تھے تب ماہانہ لاکھوں اس منحوس کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتے اور اب وفات پا گئے، تو ہم سمجھے یہ چیپٹر کلوز ہوگیا ہوگا۔ مگر یہاں تو اس کو آدھی جائیداد کا مالک بنا دیا گیا ہے۔ آخر کون ہے یہ آہل یزدان نامی بچھو جو ہمارا ہی حق ڈسے جا رہا ہے۔ خود تو منوں مٹی تلے سو گئے بابا سرکار، اسے ہمارے سروں پر مسلط کرکے چھوڑ گئے۔

مجھے ایسا کیوں لگ رہا ہے کہ بابا سرکار نے ضرور خفیہ دوسری شادی کی ہوگی اور یہ آہل نامی بلا اسکا پوتا یا نواسا ہی ہوگا۔ کس طرح کھلم کھلا بے انصافی کردی ہے بابا سرکار نے۔۔ ایاز میر منہ سے غلاظت اگل رہا تھا۔

نہیں۔!! وصیت کے مطابق عالم میر صاحب نے صرف ایک ہی شادی کی تھی وہ بھی آپ کی اماں حضور سے، مگر اس لڑکے کے بارے میں ہمیں کوئی علم نہیں ہے، کہ کون ہے، کہاں سے آیا ہے اور حاکم سرکار کے ساتھ اس کا کیا رشتہ ہے۔

مگر یہ لیگل کاغذات ہیں جس کے مطابق عالم سرکار کی آدھی جائیداد ان کے تینوں بیٹوں یعنی ایاز میر، سلطان میر اور سب سے چھوٹے امان میر کے نام ہے۔ جبکہ آدھا حصہ آہل یزدان کے نام پر۔۔ وکیل جغفر قریشی صاحب فائل ٹیبل پر رکھ کر مزید گویا ہوئے۔

 اس حویلی میں وہ برابر کا حصہ دار ہے اور یہ اس نے تم لوگوں کے نام قانونی نوٹس بھیجوایا ہے کہ وہ بہت جلد یہاں اس حویلی میں کچھ وقت گزارنے آرہا ہے اگر آپ لوگوں نے اسے روکنے کی کوشش کی تو وہ اپنا حصہ لیکر الگ ہو جائے گا۔

مجھے یقین ہے آپ لوگ ایسا کرنے کے بارے میں سوچیں گے بھی نہیں، کیونکہ جائیداد کا بٹوارہ کرکے آپ لوگوں کے ہاتھوں کچھ بھی نہیں آنے والا، زمینوں اور کارخانوں سے ماہانہ جتنا بڑا پروفٹ آپ لوگوں کے ہاتھوں میں آتا ہے اس میں آہل صاحب کا آدھا حصہ بھی ہوتا ہے۔ مگر آج تک اسے ایک روپیہ بھی نہیں ملا اور نا ہی اس نے کبھی مانگا ہے۔ 

اسلئے شرافت کا تقاضا یہی ہے کہ اسے آنے دو اور کیا پتا وہ آپ لوگوں کی اچھائی کا قائل ہوجائے اور اپنے حصے کی جائیداد سے بھی دستبردار ہو جائے۔ تم لوگ نہیں جانتے کہ آہل یزدان کوئی معمولی انسان نہیں ہے۔ بزنس کی دنیا کا ایک ابھرتا ہوا تارا ہے وہ، آج تک کوئی پروجیکٹ کوئی ٹینڈر وہ نہیں ہارا، وہ اکیلے ہی مخالف کو چاروں شانے چت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ جائیداد وغیرہ اسکے لئے کوئی معنی نہیں رکھتی۔ صرف پاکستان میں ہی نہیں باہر کے ملکوں میں بھی اسکے اثاثے موجود ہے۔ بس وہ عالم سرکار کی یاد میں کچھ دن یہاں رہنا چاہتا ہے۔
 
مگر ہمارے گھر میں جوان بیٹیاں ہیں، جو پردہ کرتی ہے۔ اسطرح کسی ایرے غیرے کو ہم کیسے اپنی حویلی میں رکھ کر بھروسہ کرسکتے ہیں۔ کچھ توقف کے بعد سلطان میر نے اپنا اندیشہ ظاہر کیا۔


&

Post a Comment

0 Comments